بھٹکل ، 27 / اگست (ایس او نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے شراوتی ندی کا پانی بینگلورو لے جانے کا جو منصوبہ بنایا جا رہا ہے اس کے خلاف بی جے پی نے مورچہ کھولنے کا اعلان کیا ہے ۔
بھٹکل میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی نائب صدر اور سابق وزیر ہرتال ہالپّا نے کہا کہ شراوتی ندی کا پانی بینگلورو سمیت کسی بھی دوسری جگہ لے جانے کی سخت مخالفت کی جائے گی اور عوام دشمن منصوبے کے خلاف آئندہ 15 دنوں کے اندر احتجاجی مظاہروں کا خاکہ تیار کیا جائے گا۔
ہالپّا نے کہا کہ بینگلورو شہر شراوتی ندی کی سطح سے 2800 فٹ اونچائی اور 480 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے ۔ اس کی وجہ سے اس منصوبے کی راہ میں مختلف مسائل اور رکاوٹیں موجود ہیں ۔ ایسے میں اس 22 ہزار کروڑ روپوں کی لاگت والے منصوبے پر عمل در آمد کے دوران مغربی گھاٹ کی زمین کھودنے ، پائپ لائن بچھانے کے لئے ہزاروں درختوں کو کاٹنے کی ضرورت پڑے گی اور ماحولیات پر اس کا بہت برا اثر پڑے گا ۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کچھ لوگوں کی نظر 22 ہزار کروڑ روپوں اور جنگل کے درختوں پر لگی ہوئی ہے ، اسی لیے اس منصوبے پر عمل کروانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
سابق وزیر ہالپّا نے بتایا کہ ایڈی یورپّا کے اقتدار کے دوران ہم لوگوں نے اس منصوبے کا پوری طرح جائزہ لینے کے بعد اسے مسترد کر دیا تھا ۔ اب موجودہ حکومت کے تحت اس منصوبے کو دوبارہ زندگی ملی ہے ۔ اس منصوبے کے سروے کے لئے 73 لاکھ روپے کا ٹینڈر بھی دیا گیا ہے ۔ ماضی میں جن لوگوں نے اس منصوبے کے خلاف سخت بیانات دیتے ہوئے خونریزی کی تک بات کی تھی اب وہی لوگ اس منصوبے کو عمل کرنے کے لئے راستہ ہموار کر رہے ہیں ۔ اس سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت بینگلورو کے لئے پانی سپلائی کرنا چاہتی ہے تو اسے میکیداٹو منصوبے کے ذریعے پانی حاصل کرنا چاہیے ۔ اس کے برخلاف ہماری شراوتی ندی سے پانی لے جانے کے لئے کسی بھی قیمت پر ہم اجازت نہیں دیں گے ۔ قانونی طور پر بھی اس منصوبے پر عمل کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔ اگر عوامی مخالفت کو نظر انداز کرکے حکومت منصوبہ لاگو کرنے کی کوشش کرتی ہے تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا ۔
اس موقع پر بی جے پی لیڈر گووندا نائک، سابق رکن اسمبلی سنیل نائک اور بی جے پی کے دیگر لیڈران موجود تھے ۔